سورة الصافات - آیت 36
وَيَقُولُونَ أَئِنَّا لَتَارِكُو آلِهَتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجْنُونٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور کہا کرتے تھے کیا ہم ایک دیوانے شاعر کے کہنے پر اپنے معبودوں کوچھوڑ دیں؟ (حالانکہ وہ شاعر اور دیوانہ نہیں ہے)
تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری
اس لئے اس کی تردید کرنے کو طرح طرح کے بہانے تراشتے اور کہتے ہیں کہ کیا ایک مجنون شاعر اور ہوائی قلعے بنانے والے کے کہنے سے ہم اپنے معبودوں کو چھوڑ دیں ؟