سورة العنكبوت - آیت 56

يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ أَرْضِي وَاسِعَةٌ فَإِيَّايَ فَاعْبُدُونِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اے میرے بندوں کہ مجھ پر ایمان رکھتے ہو، یقین کرو (٢٠) کہ میری زمین بہت وسعی ہے اور کسی ایک ٹکڑے میں تقسیم نہیں ہے پس میرے ہی آگے جھکو اور میری ہی بندگی کرو

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

(56۔60) اے میرے نیک بندو ! جو میرے حکموں پر ایمان لائے ہو تکلیفات پر صبر کرو اور اگر صبر تم سے نہ ہوسکے تو سنو ! میری زمین بہت وسیع ہے پس تم یہ ملک چھوڑ کر کہیں کو نکل جاؤ اور خاص میری بندگی کرو موت سے نہ ڈرو کیونکہ ہر ایک جان موت کا مزا چکھنے والی ہے مر کر پھر تم ہماری (یعنی اللہ) کی ( طرف واپس آئو گے وہاں پر ہم ہر ایک کو اس کے اعمال کے مطابق بدلہ دیں گے اور جن لوگوں نے تمہاری طرح ایمان لا کر نیک اعمال کئے ہوں گے ان کو ہم (اللہ) جنت کے بالا خانوں میں بڑی عزت سے جگہ دیں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی ہمیشہ ان میں رہیں گے بہت اچھا بدلہ ہے نیک کام کرنے والوں کا جو تکلیفات پر صبر کرتے ہیں اور اپنے پروردگار ہی پر بھروسہ کرتے ہیں اسی کو اپنا حاجت روا جانتے ہیں اسی سے اپنی ہاجات طلب کرتے ہیں غرض جو کچھ کہتے ہیں اسی کو کہتے ہیں جو مانگتے ہیں اسی سے مانگتے ہیں بلکہ وہ دوسروں کو بھی یہی سبق پڑھاتے ہیں کہ ؎ لگاؤ تو لو اس سے اپنی لگاؤ جھکاؤ تو سر اسکے آگے جھکاؤ اور اگر غور کریں تو کیوں نہ اللہ پر توکل کریں جب کہ ہم دیکھتے ہیں کہ کئی ایک جاندار ایسے ہیں جو اپنی روزی آپ نہیں اٹھاتے نہ کماتے ہیں نہ کسی منڈی سے خرید کر لاتے ہیں نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے ہیں تو یہی اللہ تعالیٰ ہی ان کو اور تم کو رزق دیتا ہے اور وہ بڑا سننے والا سب کی حاجت کو جاننے والا ہے تعجب تر تو یہ ہے کہ جو کچھ تم کہتے ہو اصولا یہ لوگ بھی اس سے متفق ہیں اور تسلیم کرتے ہیں کہ سب کا خالق مالک اللہ ہے