سورة الرعد - آیت 14

لَهُ دَعْوَةُ الْحَقِّ ۖ وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ لَا يَسْتَجِيبُونَ لَهُم بِشَيْءٍ إِلَّا كَبَاسِطِ كَفَّيْهِ إِلَى الْمَاءِ لِيَبْلُغَ فَاهُ وَمَا هُوَ بِبَالِغِهِ ۚ وَمَا دُعَاءُ الْكَافِرِينَ إِلَّا فِي ضَلَالٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اسی کو پکارنا سچا پکارنا ہے، جو لوگ اس کے سوا دوسروں کو پکارتے ہیں وہ پکارنے والوں کی کچھ نہیں سنتے، ان کی مثال ایسی ہے جیسے ایک آدمی (پیاس کی شدت میں) دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلائے کہ بس (اس طرح کرنے سے) پانی اس کے منہ تک پہنچ جائے گا حالانکہ وہ اس تک پہنچنے والا نہیں۔ (١) اور (یقین کرو) منکرین حق کی پکار اس کے سوا کچھ نہیں کہ ٹیڑھے رستوں میں بھٹکتے پھرنا۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔