فَلَمَّا سَمِعَتْ بِمَكْرِهِنَّ أَرْسَلَتْ إِلَيْهِنَّ وَأَعْتَدَتْ لَهُنَّ مُتَّكَأً وَآتَتْ كُلَّ وَاحِدَةٍ مِّنْهُنَّ سِكِّينًا وَقَالَتِ اخْرُجْ عَلَيْهِنَّ ۖ فَلَمَّا رَأَيْنَهُ أَكْبَرْنَهُ وَقَطَّعْنَ أَيْدِيَهُنَّ وَقُلْنَ حَاشَ لِلَّهِ مَا هَٰذَا بَشَرًا إِنْ هَٰذَا إِلَّا مَلَكٌ كَرِيمٌ
جب عزیز کی بیوی نے مکاری کی یہ باتیں سنیں تو انہیں بلوا بھیجا اور ان کے لیے مسندیں آراستہ کیں اور (دستور کے مطابق) ہر ایک کو ایک ایک چھری پیش کردی (کہ کھانے میں کام آئے) پھر (جب یہ سب کچھ ہوچکا تو) یوسف سے کہا ان سب کے سامنے نکل آؤ، جب یوسف (نکل آیا اور) ان عورتوں نے اسے دیکھا تو (ایسا پایا کہ) اس کی بڑائی کی قائل ہوگئیں۔ انہوں نے اپنے ہاتھ کاٹ لیے اور (بے اختیار) پکار اٹھیں سبحان اللہ ! یہ تو انسان نہیں ہے، ضرور ایک فرشتہ ہے، بڑے مرتبے والا فرشتہ۔
اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔