سورة یوسف - آیت 19

وَجَاءَتْ سَيَّارَةٌ فَأَرْسَلُوا وَارِدَهُمْ فَأَدْلَىٰ دَلْوَهُ ۖ قَالَ يَا بُشْرَىٰ هَٰذَا غُلَامٌ ۚ وَأَسَرُّوهُ بِضَاعَةً ۚ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِمَا يَعْمَلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) ایک قافلہ کا اس پر گزر ہوا (یعنی اس کنویں پر جس میں یوسف کو ڈالا تھا) اور قافلہ والوں نے پانی کے لیے اپنا سقہ بھیجا۔ پھر جونہی اس نے اپنا ڈول لٹکایا (اور یہ سمجھ کر کہ پانی سے بوجھل ہوچکا ہے اوپر کھینچا) تو (کیا دیکھتا ہے ایک جیتا جاگتا لڑکا اس میں بیٹھا ہے، وہ) پکار اٹھا کیا خوشی کی بات ہے یہ تو ایک لڑکا ہے۔ اور (پھر) قافلہ والوں نے اسے اپنا سرمایہ تجارت سمجھ کر چھپا رکھا (کہ کوئی دعویدات نہ نکل آئے) اور وہ جو کچھ کر رہے تھے اللہ کے علم سے پوشیدہ نہ تھا۔

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔