وَكَم مِّن قَرْيَةٍ أَهْلَكْنَاهَا فَجَاءَهَا بَأْسُنَا بَيَاتًا أَوْ هُمْ قَائِلُونَ
اور (٢) (دیکھو کہ) کتنی ہی بستیاں ہیں جنہیں ہم نے (پاداش عمل میں) ہلاک کردیا۔ چنانچہ ایسا ہوا کہ لوگ راتوں کو بے خبر سو رہے تھے یا دوپہر کے وقت استراحت میں تھے کہ اچانک عذاب کی سختی نمودار ہوگئی۔
﴿ وَكَم مِّن قَرْيَةٍ أَهْلَكْنَاهَا فَجَاءَهَا بَأْسُنَا﴾ ” اور کتنی ہی بستیاں ہم نے ہلاک کردیں، پس آیا ان کے پاس ہمارا عذاب“ یعنی ہمارا سخت عذاب ان پر نازل ہوا ﴿بَيَاتًا أَوْ هُمْ قَائِلُونَ﴾” راتوں رات یا دوپہر کو سوتے ہوئے“ یعنی ہمارا عذاب ان کی غفلت کی حالت میں نازل ہوا۔ جبکہ وہ خواب غفلت کے مزے لے رہے تھے اور ہلاکت کا ان کے دل میں کبھی خیال بھی نہ آیا ہوگا۔ جب ان پر اللہ تعالیٰ کا عذاب نازل ہوا تو وہ اپنے آپ کو عذاب سے نہ بچا سکے اور ان کے وہ معبود بھی ان کے کوئی کام نہ آسکے جن سے انہیں بڑی امیدیں تھیں اور وہ جن گناہوں اور ظلم کا ارتکاب کیا کرتے تھے، انہوں نے ان پر نکیر بھی نہیں کی۔