وَلَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّن قَبْلِكَ فَصَبَرُوا عَلَىٰ مَا كُذِّبُوا وَأُوذُوا حَتَّىٰ أَتَاهُمْ نَصْرُنَا ۚ وَلَا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِ اللَّهِ ۚ وَلَقَدْ جَاءَكَ مِن نَّبَإِ الْمُرْسَلِينَ
اور حقیقت یہ ہے کہ تم سے پہلے بہت سے رسولوں کو جھٹلایا گیا ہے۔ پھر جس طرح انہیں جھٹلایا گیا اور تکلیفیں دی گئیں، اس سب پر انہوں نے صبر کیا، یہاں تک کہ ہماری مدد ان کو پہنچ گئی۔ اور کوئی نہیں ہے جو اللہ کی باتوں کو بدل سکے اور (پچھلے) رسولوں کے کچھ واقعات آپ تک پہنچ ہی چکے ہیں۔
اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ وَلَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّن قَبْلِكَ فَصَبَرُوا عَلَىٰ مَا كُذِّبُوا وَأُوذُوا حَتَّىٰ أَتَاهُمْ نَصْرُنَا ۚ﴾ ” آپ سے پہلے رسولوں کو بھی جھٹلایا گیا، پس انہوں نے اپنی تکذیب اور ایذا دیئے جانے پر صبر کیا، یہاں تک کہ ان کے پاس ہماری مدد آگئی“ پس جس طرح انہوں نے صبر کیا اسی طرح آپ بھی صبر کیجیے۔ جس طرح وہ ظفر یاب ہوئے آپ بھی ظفر یاب ہوں گے۔ ﴿وَلَقَدْ جَاءَكَ مِن نَّبَإِ الْمُرْسَلِينَ﴾ ” اور آپ کے پاس گزشتہ انبیا و مرسلین کی خبر پہنچ گئی ہے۔“ جس سے آپ کے دل کو تقویت اور اطمینان حاصل ہوتا ہے۔