قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا لَوْنُهَا ۚ قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَةٌ صَفْرَاءُ فَاقِعٌ لَّوْنُهَا تَسُرُّ النَّاظِرِينَ
(لیکن انہوں نے پہلے سوال کا جواب پا کر ایک دوسرا سوال کھڑا کردیا) کہنے لگے اپنے پروردگار سے درخواست کرو۔ وہ یہ بھی بتلا دے کہ جانور کا رنگ کیسا ہونا چاہیے؟ موسیٰ نے کہا حکم الٰہی یہہ ہے کہ اس کا رنگ پیلا ہوخوب گہرا پیلا۔ ایسا کہ دیکھنے والوں کا جی دیکھ کر خوش ہوجائے
﴿ قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّکَ یُبَیِّنْ لَّنَا مَا لَوْنُہَا ۭ قَالَ اِنَّہٗ یَقُوْلُ اِنَّہَا بَقَرَۃٌ صَفْرَاۗءُ فَاقِعٌ لَّوْنُہَا﴾ ” انہوں نے کہا : اپنے رب سے ہمارے لئے دعا کر کہ وہ اس کا رنگ بیان کرے۔ موسیٰ نے کہا : اللہ کہتا ہے، وہ گائے ہے زرد رنگ کی، خوب گہرا ہے رنگ اس کا“ یعنی خالص زرد رنگ۔ ﴿ تَسُرُّ النّٰظِرِیْنَ﴾ یعنی اپنی خوبصورتی کی وجہ سے دیکھنے والوں کو بھلی لگے۔