أَفَلَا يَتُوبُونَ إِلَى اللَّهِ وَيَسْتَغْفِرُونَهُ ۚ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
کیا پھر بھی یہ لوگ معافی کے لیے اللہ کی طرف رجوع نہیں کریں گے، اور اس سے مغفرت نہیں مانگیں گے؟ حالانکہ اللہ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے۔
﴿ أَفَلَا يَتُوبُونَ إِلَى اللَّـهِ﴾ ” کیا پس وہ اللہ کی طرف توبہ نہیں کرتے؟“ یعنی وہ اپنی بات کو چھوڑ کر اس چیز کی طرف کیوں نہیں لوٹتے جسے اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے اور اس سے راضی ہے یعنی اللہ تعالیٰ کی توحید کا اقرار اور اس حقیقت کا اعتراف کہ عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔ ﴿وَيَسْتَغْفِرُونَهُ﴾ اور ان گناہوں کی بخشش کیوں نہیں مانگتے جو ان سے صادر ہوئے ہیں؟﴿وَاللّٰهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴾ ” اور اللہ تو بہت بخشنے والا نہایت مہربان ہے۔“ یعنی اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کے گناہ بخش دیتا ہے خواہ وہ آسمان کی بلند یوں تک کیوں نہ پہنچے ہوئے ہوں۔ اللہ تعالیٰ ان کی توبہ قبول کر کے اور ان کی برائیوں کو نیکیوں میں تبدیل کر کے ان پر رحم فرماتا ہے۔ ان کو توبہ کی دعوت اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد سے صادر ہوتی ہے جو لطف و کرم اور مہربانی کی انتہا ﴿أَفَلَا يَتُوبُونَ إِلَى اللَّـهِ ﴾ ” کیا پس وہ اللہ کی طرف توبہ نہیں کرتے؟“