سورة النسآء - آیت 168

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَظَلَمُوا لَمْ يَكُنِ اللَّهُ لِيَغْفِرَ لَهُمْ وَلَا لِيَهْدِيَهُمْ طَرِيقًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جن لوگوں نے کفر کیا اور ظلم (میں بھی بے باک ہوگئے اور مرتے دم تک اسی حالت میں سرشار رہے) تو خدا انہیں کبھی بخشنے والا نہیں، نہ انہیں (کامیابی کی) کوئی راہ دکھائے گا

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

بنا بریں اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ وَظَلَمُواْ ﴾ ” جو لوگ کافر ہوئے اور ظلم کرتے رہے۔“ اور یہ ظلم ان کے کفر پر اضافہ ہے ورنہ جب ظلم کا اطلاق کیا جاتا ہے تو کفر اس کے اندر شامل ہوتا ہے۔ یہاں ظلم سے مراد اعمال کفر اور اس کے اندر استغراق ہے۔ پس یہ لوگ مغفرت اور صراط مستقیم کی طرف راہنمائی سے بہت دور ہیں۔ اسی لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ لَمْ يَكُنِ اللّٰهُ لِيَغْفِرَ لَهُمْ وَلاَ لِيَهْدِيَهُمْ طَرِيقاً إِلاَّ طَرِيقَ جَهَنَّمَ﴾” اللہ ان کو بخشنے والا نہیں اور نہ انہیں راستہ ہی دکھائے گا، ہاں دوزخ کا راستہ۔“ ان کے لئے مغفرت اور ہدایت کی نفی محض اس وجہ سے ہے کہ وہ اپنی سرکشی پر قائم اور اپنے کفر میں بڑھتے جا رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں پر مہر لگا دی اور ان کے کرتوتوں کی وجہ سے ان پر ہدایت کی راہ مسدود ہوگئی۔ ﴿وَمَا رَبُّكَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ﴾ (حم السجدہ :41؍46) ” تیرا رب بندوں پر ظلم نہیں کرتا۔ “