سورة الشرح - آیت 4

وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور ہم نے تیرے ذکر کو رفعت اور بقائے دوام عطا فرمائی۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ﴾ یعنی ہم نے آپ کی قدرومنزلت بلند کی، ہم نے آپ کو ثنائے حسن اور ذکر بلند سے سرفراز کیا جہاں آج تک مخلوق میں سے کوئی ہستی نہیں پہنچ سکی۔ پس جب بھی اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا جاتا ہے تو اس کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کیا جاتا ہے ، مثلا : اسلام میں داخل ہوتے وقت، اذان اور اقامت کے اندر، خطبوں اور دیگر امور میں جن کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول محمد مصطفی ٰ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر بلند کیا ہے ۔ امت کے دلوں میں اللہ تعالیٰ کے بعد آپ کے لیے جو محبت، تعظیم اور اجلال ہے وہ کسی اور کے لیے نہیں۔ پس اللہ تعالیٰ آپ کو آپ کی امت کی طرف سے افضل ترین جزائے خیر عطا کرے جو کسی نبی کو اس کی امت کی طرف سے عطا کی ہے۔