سورة الضحى - آیت 11

وَأَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اپنے رب کی نعمت کا تذکرہ کرتے رہیے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

فرمایا: ﴿ وَاَمَّا بِنِعْمَۃِ رَبِّکَ ﴾ ” اور اپنے رب کی نعمتوں کو۔ “اس میں دینی اور دنیاوی دونوں نعمتیں شامل ہیں﴿ فَحَدِّثْ﴾ ”بیان کرتا رہ ۔“ یعنی ان نعمتوں کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا بیان کیجئے اور اگر کوئی مصلحت ہو تو ان کا خاص طور پر ذکر کیجئے ، ورنہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا علی الاطلاق ذکر کیجئے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کی نعمت کا ذکر، اس پر شکرگزاری کاموجب اور دلوں میں اس ہستی کی محبت کاموجب ہے جس نے نعمت عطا کی، کیونکہ محسن کے ساتھ محبت کرنا دلوں کی فطرت ہے۔