وَالْقَمَرِ إِذَا اتَّسَقَ
پھر چاند، جبکہ اس کی روشنی پوری ہوئی
﴿وَالْقَمَرِ اِذَا اتَّسَقَ﴾ اور چاند کی جب چاند ماہ کامل بن جانے پرنور سے لبریز ہوجائے ۔ اس وقت چاند خوبصورت ترین اور انتہائی منفعت بخش ہوتا ہے۔ جس پر قسم کھائی گئی ہے وہ اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے : ﴿لَتَرْکَبُنَّ﴾ اے لوگو! تم گزرتے ہو ﴿ طَبَقًا عَنْ طَبَقٍ﴾ ” متعدد اور متباین اطوار واحوال میں سے ۔“ یعنی نطفے سے جمے ہوئے خون کی حالت تک اور بوٹی سے روح پھونکے جانے تک ، پھر بچہ ہوتا ہے ، بچے سے لڑکا اور پھر ممیز لڑکا بن جاتا ہے ، پھر اس پر تکلیف اور امر ونہی کا قلم جاری ہوتا ہے ، پھر وہ مرجاتا ہے، پھر اسے اس کے اعمال کی جزاوسزا دی جائے گی ۔ بندے پر گزرنے والے یہ مختلف مراحل، دلالت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اکیلا ہی معبود ہے۔ وہ اکیلا ہی اپنی حکمت و رحمت سے اپنے بندوں کی تدبیر کرتا ہے، نیز یہ کہ بندہ محتاج اور عاجز اور غالب و مہربان کے دست تدبیر کے تحت ہے۔