سورة عبس - آیت 17

قُتِلَ الْإِنسَانُ مَا أَكْفَرَهُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

غارت ہوجائے انسان وہ کیسا سخت منکر حق ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یہ چیز اس پر ایمان لانے اور اس کے قبول کرنے کی موجب ہے، لیکن اس کے باوجود انسان نے ناشکری ہی کی، اس لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿قُتِلَ الْاِنْسَانُ مَآ اَکْفَرَہٗ﴾ ” انسان ہلاک ہوجائے کیسا ناشکرا ہے ؟ “ اس نے اللہ تعالیٰ کی نعمت کی کیسے ناشکری کی؟ حق کے واضح ہوجانے کے بعد بھی اس کے ساتھ کتنا شدید عناد رکھا؟ حالانکہ وہ کمزور ترین چیز ہے ،اللہ تعالیٰ نے اسے ایک حقیر پانی سے پیدا کیا ، پھر اس کی تخلیق کا اندازہ مقرر کیا اور اسے نک سک سے درست کرکے کامل انسان بنایا اور اس کے ظاہری اور باطنی قو ی کو مہارت سے بنایا۔