لَّا ظَلِيلٍ وَلَا يُغْنِي مِنَ اللَّهَبِ
جو (درحقیقت) نہ توسایہ ہے اور نہ آگ ہی کی لپٹ سے بچاتا ہے
﴿لَّا ظَلِیْلٍ﴾ اس سائے میں ٹھنڈک نہ ہوگی، یعنی اس سائے میں راحت ہوگی نہ اطمینان۔ ﴿وَّلَا یُغْنِیْ ﴾ ” نہیں کام آئے گا “ اس سائے میں ٹھہرنا ﴿ مِنَ اللَّہَبِ﴾” شعلے کے مقابلے میں“ بلکہ آگ کا شعلہ اسے دائیں بائیں اور ہر جانب سے گھیر لے گا جیسا کہ اوپر اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ لَهُم مِّن فَوْقِهِمْ ظُلَلٌ مِّنَ النَّارِ وَمِن تَحْتِهِمْ ظُلَلٌ ﴾( الزمر :39؍16) ” ان کے اوپر آگ کے سائبان ہوں گے اور ان کے نیچے فرش (آگ کے) ہوں گے۔“ اور فرمایا: ﴿ لَهُم مِّن جَهَنَّمَ مِهَادٌ وَمِن فَوْقِهِمْ غَوَاشٍ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الظَّالِمِينَ ﴾( الاعراف:7؍41) ” ان کے نیچے جہنم کی آگ کا بچھونا ہوگا اور اوپر سے اوڑھنا بھی جہنم کی آگ کا ہوگا اور ہم ظالموں کو اسی طرح سزا دیتے ہیں۔“