سورة الجن - آیت 13

وَأَنَّا لَمَّا سَمِعْنَا الْهُدَىٰ آمَنَّا بِهِ ۖ فَمَن يُؤْمِن بِرَبِّهِ فَلَا يَخَافُ بَخْسًا وَلَا رَهَقًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور یہ کہ جب ہم نے ہدایت کی بات سنی تو اس پر ایمان لے آئے۔ اب جو بھی اپنے رب پر ایمان لے آئے گا تو اسے نہ کسی قسم کی حق تلفی اور نہ ظلم ہی کا خوف ہوگا

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَّاَنَّا لَمَّا سَمِعْنَا الْہُدٰٓی﴾ ” اور جب ہم نے ہدایت ﴿(کی کتاب) سنی “ اور وہ قرآن کریم ہے جو صراط مستقیم کی طرف رہنمائی کرتا ہے ، ہم نے اس کی رشد وہدایت کو پہچان لیا اور اس نے ہمارے دلوں پر اثر کیا ﴿اٰ مَنَّا بِهِ ﴾ ” تو ہم اس پر ایمان لے آئے“ پھر انہوں نے اس بات کا ذکر کیا جو مومن کو ترغیب دیتی ہے ،چنانچہ انہوں نے کہا : ﴿فَمَنْ یُّؤْمِنْ بِرَبِّہٖ فَلَا یَخَافُ بَخْسًا وَّلَا رَہَقًا﴾ یعنی جو کوئی اپنے رب پر سچا ایمان لے آیا ، اسے کسی نقصان سے واسطہ پڑے گا نہ کوئی تکلیف لاحق ہوگی اور جب وہ شر سے محفوظ ہوگیا تو اسے بھلائی حاصل ہوگئی ۔ پس ایمان ایک ایسا سبب ہے جو ہر قسم کی بھلائی کی طرف دعوت دیتا ہے اور ہرقسم کے شر کی نفی کرتا ہے۔