سورة الجمعة - آیت 7

وَلَا يَتَمَنَّوْنَهُ أَبَدًا بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ ۚ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور یہ (اللہ اور اس کی تعلق داری کا جھوٹا دم بھرنے والے) کبھی موت کی تمنا کرنے والے نہیں کیونکہ انہوں نے ایسے کام کیے ہیں جوانہیں موت کے تصور سے ڈراتے ہیں اور (اور وہ زندگی کی مہلت کو غنیمت سمجھے ہوئے ہیں) اور اللہ تعالیٰ ظالموں کو خوب جانتا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اس اعلان کے باوجود (جب انہوں نے اس کو قبول نہ کیا اور )ان سے موت کی تمنا واقع نہ ہوئی تو معلوم ہوا کہ وہ اپنے موقف کے بطلان اور اس کے فساد کو جانتے ہیں، اس لیے فرمایا :﴿وَلَا یَتَمَنَّوْنَہٗٓ اَبَدًا بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْہِمْ ﴾ ”اور وہ اس موت کی کبھی آرزو نہ کریں گے بہ سبب اس کے جو ان کے ہاتھوں نے آگے بھیجا۔“ یعنی گناہ اور معاصی جن کی وجہ سے وہ موت سے خائف ہیں۔ ﴿ وَاللّٰہُ عَلِیْمٌ بِالظّٰلِمِیْنَ﴾ ”اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے ۔“لہٰذا ممکن نہیں کہ اس پر ان کے ظلم میں سے کچھ چھپ سکے۔ وہ اگرچہ اپنے کرتوتوں کی وجہ سے موت کی تمنا نہیں کرتے بلکہ موت سے بہت زیادہ بھاگتے ہیں مگر ان کا موت سے بھاگنا ان کو موت سے بچا نہیں سکے گا بلکہ موت ان سے ضرور ملاقات کرے گی جسے اللہ نے اپنے بندوں پر لکھ دیا ہے۔ پھر زندگی کی مدت پوری کرنے اور مرنے کے بعد قیامت کے روز تمام مخلوق کو غیب اور موجود کا علم رکھنے والی ہستی کے سامنے پیش کیا جائے گا وہ انکو ان کے اچھے برے اور قلیل وکثیر اعمال کے بارے میں آگاہ کرے گی۔