سورة المجادلة - آیت 5

إِنَّ الَّذِينَ يُحَادُّونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ كُبِتُوا كَمَا كُبِتَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ وَقَدْ أَنزَلْنَا آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ ۚ وَلِلْكَافِرِينَ عَذَابٌ مُّهِينٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جو لوگ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ اس طرح ذلیل وخوار کیے جائیں گے جس طرح ان سے پہلے لوگ ذلیل خوار کیے جاچکے ہیں ہم نے صاف صاف احکام نازل کیے ہیں اور کافروں کے لیے رسوا کن عذاب ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت اور نافرمانی ان کے ساتھ دشمنی کے زمرے میں آتی ہے، خاص طور پر امور قبیحہ میں، مثلا :اللہ اور اس کے رسول کا انکار کرکے دشمنی کرنا اور اولیاء اللہ سے عداوت رکھنا۔فرمایا :﴿کُبِتُوْا کَـمَا کُبِتَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ﴾ یعنی پوری پوری جزا کے طور پر ان کو ذلیل ورسوا کیا گیا جیسا کہ ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کو ذلیل ورسوا کیا گیا تھا ۔اللہ تعالیٰ کے خلاف ان کے پاس کوئی حجت نہیں کیونکہ مخلوق پر اللہ تعالیٰ کی حجت بالغہ قائم ہوچکی ہے ۔اللہ تعالیٰ نے واضح دلائل اور براہین نازل فرمائے جو حقائق کو بیان اور مقاصد کو واضح کرتے ہیں، پس جس کسی نے ان کی اتباع کی اور ان پر عمل پیرا ہوا وہی ہدایت یافتہ اور فائز المرام ہے۔ ﴿ وَلِلْكَافِرِينَ ﴾ یعنی ان آیات وبراہین کا انکار کرنے والوں کے لیے ﴿ عَذَابٌ مُهِينٌ ایسا عذاب ہے جو انہیں ذلیل ورسوا کرے گا، چنانچہ جس طرح انہوں نے آیات الٰہی کے مقابلے میں تکبر کیا اسی طرح اللہ تعالیٰ بھی ان کو ذلیل ورسوا کرے گا۔