مَا أَصَابَ مِن مُّصِيبَةٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي أَنفُسِكُمْ إِلَّا فِي كِتَابٍ مِّن قَبْلِ أَن نَّبْرَأَهَا ۚ إِنَّ ذَٰلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ
جتنی مصیبتیں اقوام وامم پر نازل ہوئی ہیں اور خود تم پر نازل ہوئیں وہ سب ہم نے پہلے سے ایک کتاب میں لکھ رکھی ہیں (یعنی پہلے سے وہ ایک منضبط قانون کی صورت میں موجود ہے) اور ایسا کرنا اللہ کے لیے کوئی مشکل بات نہ تھی۔
اللہ تبارک وتعالیٰ اپنی قضا و قدر کی عمومیت کے بارے میں خبر دیتے ہوئے فرماتا ہے : ﴿مَآ اَصَابَ مِنْ مُّصِیْبَۃٍ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِیْٓ اَنْفُسِکُمْ﴾ یہ آیت کریمہ خیر و شر پر مبنی ان تمام مصائب کو شامل ہے جو مخلوق پر نازل ہوتی ہیں۔ ہر چھوٹی بڑی تقدیر لوح محفوظ میں درج ہے۔ یہ ایک بہت بڑا معاملہ ہے ،عقل جس کا احاطہ نہیں کرسکتی اور اس مقام پر بڑے بڑے خرد مند ہکے بکے رہ جاتے ہیں مگر یہ اللہ تعالیٰ کے لیے بہت آسان ہے۔