وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَالرَّيْحَانُ
اور اس زمین میں بھوسہ والااناج اور خوشبودار پھول ہیں
﴿وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ﴾ ’’اور بھوسے والے دانے )اناج(۔ ‘‘ یعنی نال دار اناج جسے گاہا جاتا ہے، پھر مویشیوں وغیرہ کے لیے اس کے بھوسے سے استفادہ کیا جاتا ہے۔ اس میں گیہوں، جو، مکئی، چاول اور چنا وغیرہ داخل ہیں﴿ وَالرَّیْحَانُ﴾ ’’اور خوشبودار پھول ہیں۔‘‘ اس میں یہ احتمال بھی ہے کہ اس سے رزق کی تمام اقسام مراد ہوں جس کو آدمی کھاتے ہیں، تب یہ خاص پر عطف عام کے باب میں شمار ہوگا اور اس کے معنی یہ ہوں گے کہ اللہ نے اپنے بندوں کو عمومی اور خصوصی خوراک اور رزق سے نوازا ہے۔ یہ احتمال بھی ہے کہ اس سے مراد معروف ریحان ہو۔ اللہ تعالیٰ نے مختلف انواع کی خوش کن اور فاخرہ خوشبوؤں کو زمین میں سے مہیا کرکے ان سے اپنے بندوں کو نوازا ہے جو روح کو مسرت عطا کرتی ہیں اور ان سے نفوس میں انشراح پیدا ہوتا ہے۔