سورة الذاريات - آیت 48

وَالْأَرْضَ فَرَشْنَاهَا فَنِعْمَ الْمَاهِدُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور ہم نے زمین کو بچھایا، سو ہم کیا خوب بچھانے والے ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَالْاَرْضَ فَرَشْنٰہَا﴾ یعنی ہم نے زمین کو مخلوق کے لیے فرش بنایا ہے تاکہ وہ ان تمام امور پر متمکن ہوں جو ان کے مصالح سے تعلق رکھتے ہیں۔ مثلاً گھربنانا۔ باغات لگانا، کھیتی باڑی کرنا، بیٹھنا اور ان راستوں پر چلنا جو ان کو ان کے مقصد تک پہنچاتے ہیں اور چونکہ فرش کبھی تو ہر لحاظ سے انتفاع کے قابل ہوتا ہے اور کبھی کسی لحاظ سے قابل انتفاع نہیں ہوتا، اس لیے اللہ تعالیٰ آگاہ فرمایا ہے کہ اس نے مکمل طور پر بہترین طریقے سے ہموار کیا ہے اور اس بنا پر اپنی حمدوثنا بیان کرتے ہوئے فرمایا ﴿فَنِعْمَ الْمَاهِدُونَ ﴾ ’’پس کیا خوب بچھانے والے ہیں۔،، جس نے اپنی حکمت اور رحمت کے تقاضے کے مطابق زمین کو ہموار کیا۔