سورة الأحقاف - آیت 16

أُولَٰئِكَ الَّذِينَ نَتَقَبَّلُ عَنْهُمْ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا وَنَتَجَاوَزُ عَن سَيِّئَاتِهِمْ فِي أَصْحَابِ الْجَنَّةِ ۖ وَعْدَ الصِّدْقِ الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

انہی صفات کے حامل لوگوں سے ہم ان کے اعمال قبول کرتے ہیں اور ان کے گناہوں سے درگزر کرتے ہیں ان لوگوں کا شمار اہل جنت میں ہے، یہ سچا وعدہ ہے جوان سے کیا جاتا رہا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ أُولَـٰئِكَ ﴾ وہ لوگ جن کے یہ اوصاف بیان کئے گئے ہیں ﴿ الَّذِينَ نَتَقَبَّلُ عَنْهُمْ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا ﴾ ” یہی وہ ہیں جن کے نیک اعمال ہم قبول کریں گے۔“ اس سے مراد نیکیاں ہیں کیونکہ وہ اس کے علاوہ بھی نیک عمل کرتے ہیں۔ ﴿ وَنَتَجَاوَزُ عَن سَيِّئَاتِهِمْ فِي أَصْحَابِ الْجَنَّةِ﴾ ” اور ان کے گناہوں سے تجاوز فرمائیں گے (یہی) اہل جنت میں ہوں گے۔“ یعنی جملہ اہل جنت کے ساتھ، سو ان کو بھلائی اور مطلوب و محبوب حاصل ہوگا، شر اور ناپسندیدہ امور زائل ہوجائیں گے ﴿ وَعْدَ الصِّدْقِ الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ ﴾ یعنی یہ وعدہ جو ہم نے ان کے ساتھ کیا تھا، سب سے زیادہ سچی ہستی کا وعدہ ہے، جو کبھی وعدے کے خلاف نہیں کرتی۔