سورة الدخان - آیت 25

كَمْ تَرَكُوا مِن جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(پھر دیکھو گے وہ کون لوگ تھے؟ ان کی کسی شان وشوکت تھی؟ کیسا جاہ وجلال تھا؟ کیساگھمنڈ اور کیسی شرارتوں سے بھری ہوئی صدائیں تھی؟ لیکن خدا کے عذاب سے بالآخر انہیں کوئی طاقت بچانہ سکی) کس قدر سرسبز باغ، کیسی کیسی نہریں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

بنابریں فرمایا : ﴿كَمْ تَرَكُوا مِن جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ وَزُرُوعٍ وَمَقَامٍ كَرِيمٍ وَنَعْمَةٍ كَانُوا فِيهَا فَاكِهِينَ كَذَٰلِكَ وَأَوْرَثْنَاهَا﴾ ” وہ بہت سے باغ اور چشمے چھوڑ گئے اور کھیتیاں اور عمدہ و نفیس مکان اور آرائش کے سامان جن میں وہ مزے سے رہتے تھے، یہ بات اسی طرح ہے اور ہم نے اس کا وارث بنایا۔“ یعنی اس مذکورہ نعمت کا ﴿قَوْمًا آخَرِينَ﴾ ” دوسرے لوگوں کو“ ایک دوسری آیت کریمہ میں آتا ہے : ﴿كَذَٰلِكَ وَأَوْرَثْنَاهَا بَنِي إِسْرَائِيلَ﴾ (الشعراء :26؍59) ” اسی طرح ہم نے بنی اسرائیل کو ان چیزوں کا وارث بنا دیا۔“