سورة الزخرف - آیت 75

لَا يُفَتَّرُ عَنْهُمْ وَهُمْ فِيهِ مُبْلِسُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس عذاب کا ان سے کبھی وقفہ نہیں کیا جائے گا اور وہ اس میں مایوس پڑے رہیں گے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ لَا يُفَتَّرُ عَنْهُمْ ﴾ ایک گھڑی کے لئے بھی انہیں عذاب سے چھٹکارا نہیں ملے گا، نہ تو عذاب ختم ہوگا اور نہ ہی اس میں نرمی ہوگی۔ ﴿وَهُمْ فِيهِ مُبْلِسُونَ ﴾ یعنی وہ ہر بھلائی سے مایوس اور ہر خوشی سے ناامید ہوں گے۔ وہ اپنے رب کو پکاریں گے: ﴿رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْهَا فَإِنْ عُدْنَا فَإِنَّا ظَالِمُونَ قَالَ اخْسَئُوا فِيهَا وَلَا تُكَلِّمُونِ﴾(المؤمنون:23؍107، 108) ” اے ہمارے رب ہمیں جہنم سے نکال لے، اگر ہم نے دوبارہ گناہ کئے تو ہم ظالم ہوں گے، اللہ تعالیٰ فرمائے گا، اسی میں ذلیل و خوار ہو کر پڑے رہو اور مجھ سے کلام نہ کرو۔“ یہ عذاب عظیم ان کی بد اعمالیوں کا نتیجہ اور اس ظلم کی پاداش ہے جو انہوں نے اپنے آپ پر کیا۔ اللہ تعالیٰ ان پر ظلم نہیں کرتا اور نہ وہ کسی کو گناہ اور جرم کے بغیر سزا ہی دیتا ہے۔