وَلَوْلَا أَن يَكُونَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً لَّجَعَلْنَا لِمَن يَكْفُرُ بِالرَّحْمَٰنِ لِبُيُوتِهِمْ سُقُفًا مِّن فِضَّةٍ وَمَعَارِجَ عَلَيْهَا يَظْهَرُونَ
اگر یہ بات نہ ہوتی کہ سب لوگ ایک ہی طریقے کے ہوجائیں گے تو سازوسامان دنیا توہمارے یہاں اس درجہ حقیر وذلیل ہے کہ جو منکران حق اور پرستار ان دنیا میں ان کے گھروں کی چھتیں چاندی کی بنادیتے ہیں اور چاندی ہی کی سیڑھیاں ہوتیں جن پر چڑھ کر وہ چھت پر پہنچتے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ آگاہ فرماتا ہے کہ اس کے نزدیک دنیا کی کوئی حیثیت نہیں، اگر اپنے بندوں پر اس کا لطف و کرم اور اس کی رحمت نہ ہوتی جس کے سامنے ہر چیز ہیچ ہے تو ان لوگوں پر جنہوں نے کفر کیا، دنیا کو بہت زیادہ کشادہ کردیتا اور بنا دیتا:﴿ لِبُيُوتِهِمْ سُقُفًا مِّن فِضَّةٍ وَمَعَارِجَ ﴾ ان کے گھروں کی چھتیں چاندی کی اور سیڑھیاں بھی چاندی کی ﴿ عَلَيْهَا يَظْهَرُونَ ﴾ جس کے ذریعے سے وہ اپنی چھتوں پر چڑھتے ہیں۔