وَيَسْتَجِيبُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَيَزِيدُهُم مِّن فَضْلِهِ ۚ وَالْكَافِرُونَ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ
اور جو لوگ اس کے احکام پر ایمان لائے اور اعمال صالحہ اختیار کیے تو وہ ان پر اپنی رحمت کے دروازہ کھول دیتا ہے ان کی دعاؤں کو سنتا ہے اور ان کی آرزؤں کو پورا کرتا ہے اور اپنے فضل بندہ نواز سے انہیں حق سے بڑھ کربدلہ دیتا ہے اور کافروں کے لیے سخت عذاب ہے
اللہ تبارک و تعالیٰ نے تمام بندوں کو اپنی طرف انابت کی اور تقصیر پر توبہ کرنے کی دعوت دی ہے۔ پس بندے اس دعوت کو قبول کرنے کے لحاظ سے دو اقسام میں منقسم ہیں : (1) پہلی قسم ان لوگوں کی ہے جنہوں نے اس دعوت کو قبول کیا، اللہ تعالیٰ نے ان الفاظ میں ان کا وصف بیان فرمایا ہے : ﴿ وَيَسْتَجِيبُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ﴾ یعنی ان کا رب انہیں جس چیز کی طرف بلاتا ہے وہ اس کی پکار کا جواب دیتے ہیں، اس کی اطاعت کرتے ہیں اور اس کی دعوت پر لبیک کہتے ہیں کیونکہ ان کے اعمال اور عمل صالح انہیں ایسا کرنے پر آمادہ کرتے ہیں۔ جب وہ اللہ تعالیٰ کی پکار پر لبیک کہتے ہیں تو وہ ان کی قدر کرتا ہے، وہ بہت بخشنے والا اور نہایت قدر دان ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے عمل کے لئے ان کی توفیق و نشاط میں اضافہ کرتا ہے، ان کے اعمال جس ثواب اور فوز عظیم کے مستحق ہوتے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں اس سے کئی گنا زیادہ اجر عطا کرتا ہے۔ (2) رہے وہ جو اللہ کی دعوت کو قبول نہیں کرتے اور وہ معاندین حق اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولوں کا انکار کرنے والے ہیں۔ ﴿ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ ﴾ ان کے لئے دنیا و آخرت میں سخت عذاب ہے۔