سورة الزمر - آیت 57

أَوْ تَقُولَ لَوْ أَنَّ اللَّهَ هَدَانِي لَكُنتُ مِنَ الْمُتَّقِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یاک ہے کہ اگر خدا میری ہدایت فرماتاتوآج پرہیزگاروں میں سے ہوتا ( حالانکہ اس تمام حجت کے لیے آج ہدایت کی صدائے دعوت بلند کی جارہی ہے)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿أَوْ تَقُولَ لَوْ أَنَّ اللّٰـهَ هَدَانِي لَكُنتُ مِنَ الْمُتَّقِينَ﴾ ” یا یوں کہے کہ اگر للہ مجھے ہدایت دیتا تو میں پرہیز گاروں میں سے ہوتا۔“ اس مقام پر (لَوْ) تمنا کے معنی میں ہے، یعنی کاش اللہ تعالیٰ نے مجھے ہدایت عطا کی ہوتی تو میں بھی پرہیز گار بن جاتا اور عذاب سے بچ جاتا اور ثواب کا مستحق بن جاتا۔ یہاں (لو) شرطیہ نہیں ہے اگر یہاں )لو( شرطیہ ہوتا تو ان کو اپنی گمراہی کے لئے قضا و قدر کی حجت ہاتھ آجاتی اور یہ باطل حجت ہے اور قیامت کے روز ہر باطل حجت مضمحل اور کمزور ہوجائے گی۔