أَمِ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ شُفَعَاءَ ۚ قُلْ أَوَلَوْ كَانُوا لَا يَمْلِكُونَ شَيْئًا وَلَا يَعْقِلُونَ
کیا انہوں نے اللہ کے سوادوسروں کو شفیع سمجھ رکھا ہے؟ آپ کہیے ( کیا یہ شفاعت کریں گے؟) اگرچہ ان کو کسی چیز کا اختیار نہ ہو اور نہ کچھ سمجھ رکھتے ہوں؟
اللہ تعالیٰ ان لوگوں پر سخت نکیر کرتا ہے جو اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر دوسروں کو سفارشی بناتے ہیں، ان کی محبت میں گرفتار ہوجاتے ہیں، ان سے مانگتے ہیں اور ان کی عبادت کرتے ہیں۔ ﴿قُلْ ﴾ ان کی جہالت اور ان کے خود اساختہ معبودوں کے عبادت کے مستحق نہ ہونے کو واضح کرتے ہوئے کہہ دیجیے : ﴿أَوَلَوْ كَانُوا﴾ ” خواہ وہ“ یعنی جن کو تم نے اپنا سفارشی بنا رکھا ہے ﴿لَا يَمْلِكُونَ شَيْئًا﴾ زمین اور آسمان میں چھوٹی یا بڑی، کسی ذرہ بھر چیز کے بھی مالک نہ ہوں بلکہ ﴿وَلَا يَعْقِلُونَ﴾ ان میں عقل ہی نہیں کہ وہ مدح کے مستحق ہوں کیونکہ یہ جمادات، پتھر، درخت بت یا مرے ہوئے لوگ ہیں۔ کیا اس شخص میں بس نے اپن کو اپنا معبود بنایا ہے، کوئی عقل ہے؟ یا وہ دنیا کا گمراہ ترین، جاہل ترین اور سب سے بڑا ظالم ہے؟