سورة سبأ - آیت 42

فَالْيَوْمَ لَا يَمْلِكُ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ نَّفْعًا وَلَا ضَرًّا وَنَقُولُ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا ذُوقُوا عَذَابَ النَّارِ الَّتِي كُنتُم بِهَا تُكَذِّبُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پس آج تم میں سے کوئی نہ کسی کو فائدہ پہنچانے کا اختیار رکھتا ہے اور نہ نقصان، اور ہم ظالموں سے کہہ دیں گے اس آگ کے عذاب کا مزہ چکھو جس کی تم تکذیب کیا کرتے تھے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

جب فرشتے ان کے شرک اور عبادت سے بیزاری کا اعلان کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان سے مخاطب ہو کر فرمائے گا : ﴿فَالْيَوْمَ لَا يَمْلِكُ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ نَّفْعًا وَلَا ضَرًّا﴾ ” پس آج تم میں سے کوئی کسی کو نفع اور نقصان پہنچانے کا اختیار نہیں رکھتا۔“ تمہارے درمیان تمام تعلقات منقطع ہوگئے ہیں اور تم ایک دوسرے سے کٹ گئے ہو۔ ﴿وَنَقُولُ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا﴾ یعنی جنہوں نے کفر اور معاصی کا ارتکاب کر کے ظلم کیا، ہم انہیں جہنم میں داخل کرنے کے بعد ان سے کہیں گے: ﴿ذُوقُوا عَذَابَ النَّارِ الَّتِي كُنتُم بِهَا تُكَذِّبُونَ﴾ ” دوزخ کے عذاب کا مزہ چکھو جس کو تم جھٹلاتے تھے۔“ آج تم نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا اور تم اپنی تکذیب کی پاداش میں اس جہنم میں داخل ہوچکے، نیز اس کی وجہ یہ ہے کہ تم نے ان اسباب سے اجتناب نہ کیا جو جہنم میں داخلے کے موجب تھے۔