وَلَقَدْ فَتَنَّا الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۖ فَلَيَعْلَمَنَّ اللَّهُ الَّذِينَ صَدَقُوا وَلَيَعْلَمَنَّ الْكَاذِبِينَ
حالانکہ جو لوگ ان سے پہلے گزر چکے ہیں خدا نے انہیں بھی آزمائش میں ڈالا تھا ( اور یہ ناگزیر ہے) پس عنقریب خدا ان لوگوں کو معلوم کرکے رہے گا جو اپنے دعوی صداقت میں سچے ہیں، اور انہیں بھی جو اپنے اندر جھوٹ کے سوا کچھ نہیں رکھتے
اس مقام پر لوگ بہت سے درجات میں منقسم ہیں جن کو اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی شمار نہیں کرسکتا کچھ لوگوں کے پاس بہت قلیل ایمان اور کچھ لوگ اس سے بہت زیادہ سے بہرہ ور ہیں۔ پس ہم اللہ تعالیٰ سے سوال کرتے ہیں کہ وہ ہمیں دنیا و آخرت کی زندگی میں قول ثابت کے ذریعے سے ثابت قدمی عطا کرے اور ہمیں اپنے دین پر ثبات سے سرفراز کرے۔ ابتلاء اور امتحان نفوس انسانی کے لئے ایک بھٹی کی مانند ہے جو اچھی چیز میں سے گندگی اور میل کچیل کو نکال باہر کرتی ہے۔