وَهُوَ الَّذِي مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ هَٰذَا عَذْبٌ فُرَاتٌ وَهَٰذَا مِلْحٌ أُجَاجٌ وَجَعَلَ بَيْنَهُمَا بَرْزَخًا وَحِجْرًا مَّحْجُورًا
اور وہی قادر مطلق ہے جس نے دور دریاؤں کو آپس میں ملایا اور ایک کا پانی شیریں وخوش ذائقہ اور ایک کا کھارا کڑوا، پھر دونوں کے درمیان ایک ایسی حد فاصل اور روک رکھ دی کہ دونوں باوجود ملنے کے الگ رہتے ہیں
یعنی وہ اکیلا اللہ تعالیٰ ہی ہے جس نے دو سمندروں کو ملا رکھا ہے، ایک لذیذ اور شیریں پانی، اور یہ روئے زمین پر بہنے والے دریا ہیں، دوسرا تلخ اور شورپانی۔ دونوں کی منفعت بندوں کے مصالح کے لئے ہے۔ ﴿ وَجَعَلَ بَيْنَهُمَا بَرْزَخًا ﴾ ” اور اللہ تعالیٰ نے ان دونوں کے درمیان ایک پردہ حائل کر رکھا ہے“ جو دونوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ملنے سے روکتا ہے تاکہ منفعت مقصود ضائع نہ ہو۔ ﴿ وَحِجْرًا مَّحْجُورًا ﴾ اور دونوں کے درمیان ایک مضبوط رکاوٹ حائل ہے۔