فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ ۖ وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ
اگر تم نے ایسا نہ کیا، تو پھر اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کرنے کے لیے تیار ہوجاؤ (کیونکہ ممانعت کے صاف صاف حکم کے بعد اس کی خلاف ورزی کرنا، اللہ اور اس کے رسول کے برخلاف جنگ آزما ہوجانا ہے) اور اگر (اس باغیانہ روش سے) توبہ کرتے ہو، تو پھر تمہارے لیے یہ حکم ہے کہ اپنی اصلی رقم لے لو اور سود چھوڑ دو۔ نہ تو تم کسی پر ظلم کرو نہ تمہارے ساتھ ظلم کیا جائے۔
﴿ وَإِن تُبْتُمْ﴾” ہاں اگر تم (سود سے) توبہ کرلو“﴿فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ﴾ ” تو تمہارے لئے تمہارا اصل مال ہے۔“ یعنی وہ وصول کرلو ﴿لَا تَظْلِمُونَ﴾” نہ تم ظلم کرو۔“ کہ اصل قرض سے زیادہ وصول کرو، جو سود ہے۔ ﴿ وَلَا تُظْلَمُونَ﴾ ” اور نہ تم پر ظلم کیا جائے۔“ کہ تمہاری اصل رقم میں کمی کی جائے۔