سورة المؤمنون - آیت 115

أَفَحَسِبْتُمْ أَنَّمَا خَلَقْنَاكُمْ عَبَثًا وَأَنَّكُمْ إِلَيْنَا لَا تُرْجَعُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کیا تم خیال کرتے ہوہم نے تمہیں بیکار کو پیدا کیا ہے اور تم ہماری طرف لوٹنے والے نہیں؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ أَفَحَسِبْتُمْ ﴾ یعنی اے مخلوق !” کیا تم نے یہ سمجھ لیا ہے“ کہ ﴿ أَنَّمَا خَلَقْنَاكُمْ عَبَثًا ﴾ ” بلاشبہ ہم نے تمہیں بے فائدہ اور باطل پیدا کیا ہے“ کہ تم کھاؤ، پیو، زمین پر اکڑ کر چلو اور دنیا کی لذتوں سے متمتع ہوتے رہو اور ہم تمہیں یوں نہیں چھوڑ دیں گے۔ ہم تمہیں کسی چیز کا حکم دیں گے نہ تمہیں منع کریں گے، تمہیں ثواب عطا کریں گے نہ تمہیں عذاب دیں گے ؟ اس لیے فرمایا : ﴿ وَأَنَّكُمْ إِلَيْنَا لَا تُرْجَعُونَ ﴾ ” اور یہ کہ تم ہماری طرف نہیں لوٹائے جاؤ گے ؟“ یہ بات تمہارے دل ہی میں نہ آئے۔