سورة المؤمنون - آیت 53

فَتَقَطَّعُوا أَمْرَهُم بَيْنَهُمْ زُبُرًا ۖ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

لیکن لوگ آپس میں ایک دوسرے سے کٹ کر الگ ہوگئے اور اپنا دین الگ الگ کرلیا۔ اب جو جس کے پلے پڑگیا اسی میں مگن ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

بایں ہمہ جھٹلانے والے ظالم، نافرمان ہی رہے اس لیے فرمایا : ﴿فَتَقَطَّعُوا ﴾ ” پس کاٹ دیا۔“ یعنی انبیاء و رسل کی اتباع کا دعویٰ کرنے والوں نے ﴿ أَمْرَهُم﴾ یعنی اپنے دین کو ﴿  بَيْنَهُمْ زُبُرًا﴾ ” آپس میں ٹکڑے ٹکڑے کر کے“ ﴿ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ﴾ ” ہر گر وہ اس پر جو اس کے پاس ہے۔“ یعنی ہر گر وہ اور فرقے کے پاس جو علم اور دین ہے ﴿فَرِحُونَ ﴾ وہ اسی پر خوش ہے اور سمجھتا ہے کہ وہ حق پر ہے اور دیگر لوگ حق پر نہیں ہیں حالانکہ ان میں سے حق پر صرف وہی لوگ ہیں جو انبیاء کے راستے پر گامزن ہیں، پاک چیزیں کھاتے ہیں اور نیک عمل کرتے ہیں۔ ان کے سوا دیگر لوگ تو وہ باطل کی راہوں میں سرگرداں ہیں۔