سورة المؤمنون - آیت 37

إِنْ هِيَ إِلَّا حَيَاتُنَا الدُّنْيَا نَمُوتُ وَنَحْيَا وَمَا نَحْنُ بِمَبْعُوثِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(بھلا دوبارہ زندہ ہونا کیسا؟) زندگی تو بس یہی زندگی ہے جو دنیا میں ہم بسر کرتے ہیں، یہیں مرتے ہیں، یہی جینا ہے، ایسا کبھی ہونے والا نہیں کہ مر کر پھر جی اٹھیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿إِنْ هِيَ إِلَّا حَيَاتُنَا الدُّنْيَا نَمُوتُ وَنَحْيَا ﴾ ’’بس یہ دنیا کی زندگی ہے ہم مرتے اور جیتے رہتے ہیں۔“ یعنی کچھ لوگ مر جاتے ہیں اور کچھ لوگ زندہ رہتے ہیں ﴿ وَمَا نَحْنُ بِمَبْعُوثِينَ﴾ ” اور ہمارے مرنے کے بعد ہمیں دوبارہ زندہ کر کے نہیں اٹھایا جائے گا۔ “