سورة المؤمنون - آیت 13

ثُمَّ جَعَلْنَاهُ نُطْفَةً فِي قَرَارٍ مَّكِينٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر ہم نے اسے نطفہ بنایا، ایک ٹھہر جانے اور جماؤ پانے کی جگہ میں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

بنا بریں حضرت آدم علیہ اسلام کے بیٹے زمین کی نوعیت کے مطابق ہیں، ان میں کچھ پاک، کچھ خبیث اور کچھ ان دونوں کے درمیان ہیں اور کچھ نرم دل، کچھ سخت دل اور کچھ ان دونوں کے درمیان ہیں۔ ﴿ ثُمَّ جَعَلْنَاهُ ﴾ ’’پھر ہم نے اس کو بنایا‘‘ یعنی جنس آدم علیہ اسلام کو ﴿نُطْفَةً﴾ ’’نطفہ‘‘ جو انسان کی پیٹھ اور سینے کے درمیان سے نکلتا ہے، پھر وہ نطفہ جگہ پکڑتا ﴿ فِي قَرَارٍ مَّكِينٍ ﴾ ’’ایک محفوظ جگہ میں۔‘‘ اس سے مراد رحم مادر ہے جو ہر قسم کی خرابی اور ہوا وغیرہ سے محفوظ ہے۔