سورة الحج - آیت 6

ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَقُّ وَأَنَّهُ يُحْيِي الْمَوْتَىٰ وَأَنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ کی ہستی ایک حقیقت ہے اور وہ بلاشبہ مردوں کو زندہ کردیتا ہے اور وہ ہر بات پر قادر ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ذٰلِكَ﴾ یہ سب کچھ یعنی آدمی کا اس طرح پیدا کرنا جو اللہ نے بیان کیا اور زمین کو اس کے مردہ ہوجانے کے بعد زندہ کرنا، اس لئے ہے کہ ﴿بِأَنَّ اللّٰـهَ هُوَ الْحَقُّ﴾ ” اللہ، وہی حق ہے۔“ یعنی وہی رب معبود ہے اس کے سوا کوئی ہستی عبادت کے لائق نہیں، اسی کی عبادت حق ہے اور اس کے سوا کسی دوسرے کی عبادت باطل ہے ﴿وَأَنَّهُ يُحْيِي الْمَوْتَىٰ﴾ ” اور وہ زندہ کرے گا مردوں کو۔“ جس طرح اس نے ابتداءً تخلیق کی اور جس طرح اس نے زمین کو اس کے مردہ ہوجانے کے بعد زندہ کیا ﴿وَأَنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ﴾ ” بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔“ جیسا کہ اس نے اپنی بدیع قدرت اور عظیم صنعت کا تمہیں مشاہدہ کروایا۔