سورة الأنبياء - آیت 111

وَإِنْ أَدْرِي لَعَلَّهُ فِتْنَةٌ لَّكُمْ وَمَتَاعٌ إِلَىٰ حِينٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور مجھے کیا معلوم؟ ہوسکتا ہے کہ اس (تاخیر) میں تمہارے لیے آزمائش رکھ دی گئی ہو اور یہ بات ہو کہ ایک مقررہ وقت تک زندگی کا لطف اٹھاؤ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَإِنْ أَدْرِي لَعَلَّهُ فِتْنَةٌ لَّكُمْ وَمَتَاعٌ إِلَىٰ حِينٍ ﴾ یعنی۔۔۔شاید اس عذاب میں تاخیر جس کے لئے تم جلدی مچا رہے ہو، تمہارے لئے بہت بری ہے اور اگر تم ایک وقت مقرر تک اس دنیا سے متمتع ہوتے ہو تو یہ تمہارے لئے بہت بڑے عذاب کا باعث ہوگا۔