سورة الأنبياء - آیت 67

أُفٍّ لَّكُمْ وَلِمَا تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ ۖ أَفَلَا تَعْقِلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تمہاری حالت کتنی ناقابل برداشت ہے اور ان کی بھی جنہیں تم اللہ کے سوا پوجتے ہو، کیا تم عقل سے بالکل کورے ہوگئے؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ أُفٍّ لَّكُمْ وَلِمَا تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللّٰـهِ ﴾ ” تْف ہے تم پر اور ان پر جن کی تم، اللہ کو چھوڑ کر، عبادت کرتے ہو۔“ یعنی تم کتنے گمراہ، تمہاری تجارت کتنی گھاٹے کی تجارت اور تم اور تمہارے معبود جن کی تم اللہ کے سوا عبادت کرتے ہو، کتنے گھٹیا ہو۔ ﴿ أَفَلَا تَعْقِلُونَ ﴾ کیا تم عقل نہیں رکھتے کہ صورتحال کو پہچان سکو؟ چونکہ تم نے عقل سے عاری ہونے کی بنا پر جانتے بوجھتے، جہالت اور گمراہی کا ارتکاب کیا ہے اس لئے جانوروں کا حال تمہارے حال سے کہیں بہتر ہے۔