سورة طه - آیت 127

وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي مَنْ أَسْرَفَ وَلَمْ يُؤْمِن بِآيَاتِ رَبِّهِ ۚ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَشَدُّ وَأَبْقَىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) جو کوئی (سرکشی میں) بڑھ نکلتا ہے اور اپنے پروردگار کی نشانیوں پر یقین نہیں کرتا تو اس طرح ہم اسے (اس کی حالت کا) بدلہ دیتے ہیں اور آخرت کا عذاب تو بہت زیادہ سخت ہے، بہت دیر تک رہنے والا ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَكَذٰلِكَ﴾ یعنی یہ جزا ﴿نَجْزِي مَنْ أَسْرَفَ ﴾ اس شخص کے لئے ہے جس نے حدود سے تجاوز کیا اور جن امور کی اجازت دی گئی ہے ان سے آگے بڑھ کر محرمات کا مرتکب ہوا ﴿وَلَمْ يُؤْمِن بِآيَاتِ رَبِّهِ ﴾ اور جو اپنے رب کی آیتوں پر ایمان نہ لایا جو تمام مطالب ایمان پر واضح طور پر اور صراحت کے ساتھ دلالت کرتی ہیں۔ پس اللہ تعالیٰ نے اس پر ہرگز ظلم نہیں کیا اور نہ غیر مستحق کو سزا دی ہے، بلکہ اس کا سبب تو صرف اس کا اسراف اور عدم ایمان ہے۔ ﴿وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَشَدُّ ﴾دنیا کے عذاب کے برعکس آخرت کا عذاب کئی گنا زیادہ سخت ہوگا۔ ﴿وَأَبْقَىٰ﴾ اور دنیا کے عذاب کے برعکس آخرت کا عذاب کبھی ختم نہ ہوگا، کیونکہ دنیا کا عذاب تو کبھی نہ کبھی منقطع ہوجاتا ہے۔ پس آخرت کے عذاب سے ڈرنا اور اس سے بچنا واجب ہے۔