سورة طه - آیت 83

وَمَا أَعْجَلَكَ عَن قَوْمِكَ يَا مُوسَىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (جب موسیٰ طور پر حاضر ہوا تو ہم نے پوچھا) اے موسیٰ کس بات نے تجھے جلدی پر ابھارا اور تو قوم کو پیچھے چھوڑ کر چلا آیا؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام علیہ السلام کے لئے جگہ اور وقت مقرر کردیا تاکہ ان پر تیس دن میں تو رات نازل کر دے۔ پھر چالیس دن میں اس کا اتمام کیا۔ جب مدت مقرر پوری ہوئی تو موسیٰ علیہ السلام اپنے رب کی ملاقات کے شوق اور چاہت میں وعدے کے مطابق جلدی سے مقررہ مقام پر پہنچے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿وَمَا أَعْجَلَكَ عَن قَوْمِكَ يَا مُوسَىٰ﴾ یعنی کس چیز نے تجھ کو اپنی قوم سے پہلے آنے پر آمادہ کیا؟ تُو نے صبر کیوں نہ کیا یہاں تک کہ تو اپنی قوم کے ساتھ آتا۔