سورة طه - آیت 76

جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ وَذَٰلِكَ جَزَاءُ مَن تَزَكَّىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہمیشگی کے گلزار جن کے تلے نہریں رواں ہیں، وہ ہمیشہ اسی میں رہیں گے، یہ ہے اس کا بدلہ جو (زندگی میں) ہر طرحح کی آلودگیوں سے) پاک رہا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَذٰلِكَ﴾ یعنی یہ ثواب ﴿جَزَاءُ مَن تَزَكَّىٰ ﴾ اس شخص کی جزا ہے جو شرک، کفر، فسق اور معصیت سے اپنے آپ کو پاک کرتا ہے۔ وہ یا تو ان مذکورہ گناہوں کا ارتکاب کرتا ہی نہیں یا اگر اس سے کسی گناہ کا ارتکاب ہوجاتا ہے تو وہ تو بہ کرلیتا ہے، نیز وہ اپنے نفس کو پاک کرتا ہے، ایمان اور عمل صالح کے ذریعے اس کی نشو و نما کرتا ہے۔ ” تزکیہ“ کے دو معنی ہیں۔ (1) صاف کرنا اور گندگی کو زائل کرنا۔ (2) بھلائی کے حصول میں اضافہ کرنا ۔ زکوٰۃ کو انہی دو امور کی بنا پر زکوۃ کہا جاتا ہے۔