سورة طه - آیت 61

قَالَ لَهُم مُّوسَىٰ وَيْلَكُمْ لَا تَفْتَرُوا عَلَى اللَّهِ كَذِبًا فَيُسْحِتَكُم بِعَذَابٍ ۖ وَقَدْ خَابَ مَنِ افْتَرَىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

موی نے (میدان کی بھیڑ کو مخاطب کرتے ہوئے) کہا : افسوس تم پر (تم کیا کر رہے ہو) دیکھو اللہ پر جھوٹی تہمت نہ لگاؤ، ایسا نہ ہو کہ وہ کوئی عذاب بھیج کر تمہاری جڑ کھاڑ دے، جس کسی نے جھوٹ بات بنائی وہ ضرور نامراد ہوا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

جب جادو گر تمام شہروں سے اکٹھے ہوگئے تو موسیٰ نے ان کو وعظ و نصیحت کی اور ان پر حجت قائم کرتے ہوئے فرمایا: ﴿ وَيْلَكُمْ لَا تَفْتَرُوا عَلَى اللّٰـهِ كَذِبًا فَيُسْحِتَكُم بِعَذَابٍ ﴾باطل مسلک کی مدد کر کے حق پر غالب آنے کی کوشش نہ کرو اور نہ اللہ تعالیٰ پر افترا پردازی کرو ورنہ عذاب الٰہی تمہیں تباہ کر دے گا۔ تمہاری کوشش اور تمہاری بہتان طرازی ناکام ہوجائے گی اور تمہیں فتح و نصرت اور فرعون اور اس کے درباریوں کے ہاں کوئی عزت و جاہ حاصل نہیں ہوگی اور تم اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بچ نہیں سکو گے۔