سورة طه - آیت 27

وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِي

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

میری زبان کی گرہ کھول دے کہ (خطاب و کلام میں پوری طرح رواں ہوجائے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِي  يَفْقَهُوا قَوْلِي﴾ موسیٰ علیہ السلام کی زبان میں ثقل تھا جس کی وجہ سے ان کی بات مشکل سے سمجھ میں آتی تھی۔ جیسا کہ مفسرین کی رائے ہے اور جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اس بارے میں فرمایا : ﴿وَأَخِي هَارُونُ هُوَ أَفْصَحُ مِنِّي لِسَانًا ﴾ (القصص :28؍34) ”اور میرا بھائی ہارون، مجھ سے زیادہ فصیح اللسان ہے۔‘‘ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ ان کی زبان کی گرہ کھول دے تاکہ لوگ ان کی بات کو سمجھ سکیں اور خطاب اور معانی کے بیان کا مقصد پورا ہوسکے۔