سورة مريم - آیت 40

إِنَّا نَحْنُ نَرِثُ الْأَرْضَ وَمَنْ عَلَيْهَا وَإِلَيْنَا يُرْجَعُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہم ہی زمین کے (بالآخر) وارث ہوں گے، اور ان تمام لوگوں کے بھی جو زمین پر بسے ہوئے ہیں، اور ہماری ہی طرف سب کو لوٹ کر آنا ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یہ دنیا اور اول سے لے کر آخر تک دنیا کی تمام چیزیں دنیا داروں کو چھوڑ جائیں گی اور وہ دنیا کو چھوڑ کر چل دیں گے اور زمین اور اس میں موجود تمام چیزوں کا وارث اللہ تعالیٰ ہوگا۔ اللہ تعالیٰ ان سب کو اپنی طرف لوٹائے گا اور ان کو ان کے اعمال کی جزا دے گا۔ وہ ان اعمال میں خسارہ اٹھائیں گے یا نفع میں رہیں گے، لہٰذا جو کوئی نیک کام کرتا ہے اسے اللہ تعالیٰ کی حمد و ستائش کرنی چاہئے اور جس کے اعمال اس سے مختلف ہیں اسے اپنے نفس کے سوا کسی کو ملامت نہیں کرنی چاہئے۔