سورة الكهف - آیت 70

قَالَ فَإِنِ اتَّبَعْتَنِي فَلَا تَسْأَلْنِي عَن شَيْءٍ حَتَّىٰ أُحْدِثَ لَكَ مِنْهُ ذِكْرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس نے کہا اچھا اگر تمہیں میرے ساتھ رہنا ہی ہے تو اس بات کا خیال رکھو کہ جب تک میں خود تم سے کچھ نہ کہوں تم کسی بات کی نسبت سوال نہ کرنا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اس وقت خضر نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے کہا : ﴿ فَإِنِ اتَّبَعْتَنِي فَلَا تَسْأَلْنِي عَن شَيْءٍ حَتَّىٰ أُحْدِثَ لَكَ مِنْهُ ذِكْرًا ﴾’’پس اگر میرے ساتھ رہنا ہے تو مت پوچھنا مجھ سے کسی چیز کی بابت، جب تک کہ میں شروع نہ کروں آپ کے سامنے اس کا ذکر“ یعنی مجھ سے کوئی سوال کرنے میں پہل کرنا نہ میرے کسی فعل پر مجھ پر کوئی نکیر کرنا جب تک کہ میں خود آپ کو مناسب وقت پر اس کے حال کے بارے میں نہ بتا دوں۔ یہ گویا حضرت خضر نے ان سے وعدہ کیا کہ وہ بالآخر حقیقت حال سے انہیں آگاہ کریں گے۔