سورة الإسراء - آیت 107

قُلْ آمِنُوا بِهِ أَوْ لَا تُؤْمِنُوا ۚ إِنَّ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ مِن قَبْلِهِ إِذَا يُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ يَخِرُّونَ لِلْأَذْقَانِ سُجَّدًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(اے پیغمبر) ان لوگوں سے کہہ دے تم قرآن کو (کلام الہی) مانو یا نہ مانو، لیکن جن لوگوں کو پھچلی کتابوں کا علم دیا گیا ہے (یعنی اہل کتاب) انہیں جب یہ کلام سنایا جاتا ہے تو وہ بے اختیار سجدہ میں گر پڑتے ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿قُلْ ﴾ تو ان لوگوں سے کہہ دیجیے جنہوں نے حق کو جھٹلایا اور اس سے منہ موڑا ﴿آمِنُوا بِهِ أَوْ لَا تُؤْمِنُوا ﴾ ” تم اس کے ساتھ ایمان لاؤ یا نہ لاؤ“ اللہ تعالیٰ کو تمہاری کوئی حاجت نہیں اور تم اللہ تعالیٰ کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ اس تکذیب کا نقصان تمہیں ہی پہنچے گا کیونکہ تمہارے علاوہ اللہ تعالیٰ کے اور بھی بندے ہیں اور یہ وہ لوگ ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے علم نافع عطا کیا ہے۔ ﴿إِذَا يُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ يَخِرُّونَ لِلْأَذْقَانِ سُجَّدًا﴾ ” جب پڑھا جاتا ہے ان پر تو وہ گر پڑتے ہیں ٹھوڑیوں پر سجدہ کرتے ہوئے“ یعنی اس سے بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور اس کے سامنے نہایت عاجزی سے سرافگندہ ہوتے ہیں۔