وَأَوْفُوا الْكَيْلَ إِذَا كِلْتُمْ وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيمِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا
اور جب کوئی چیز ماپو تو پیمانہ بھرپور رکھا کرو (اس میں کمی نہ کرو) اور جب تولو تو درست ترازو سے تولو (یعنی نہ تو ترازو غلط ہو نہ تولنے میں ڈنڈی دبائی جائے) یہ (معاملہ کا) بہتر طریقہ ہے اور اچھا انجام لانے والا ہے۔
اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے عدل اور ناپ تول کو بغیر کسی کمی کے انصاف کے ساتھ پورا کرنے کا حکم دیا ہے۔ آیت کے عمومی معنی سے دھوکہ دہی، اندازے سے قیمت لگانے، کسی چیز کی قیمت طے ہونے کے بعد کسی دوسرے شخص کی طرف سے قیمت لگانے کی ممانعت اور معاملات میں خیر خواہی اور صداقت مستنبط ہوتی ہے۔ ﴿ ذَٰلِكَ خَيْرٌ﴾ ’’یہ بہتر ہے‘‘ اس کے نہ ہونے سے ﴿وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا﴾ ’’اور اس کا انجام اچھا ہے‘‘ یعنی یہ عدل انجام کے اعتبار سے بہتر ہے، بندہ تاوان اور نقصان سے محفوظ رہتا ہے اور عدل و انصاف اور ناپ تول پورا کرنے سے برکت نازل ہوتی ہے۔