سورة النحل - آیت 48

أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَىٰ مَا خَلَقَ اللَّهُ مِن شَيْءٍ يَتَفَيَّأُ ظِلَالُهُ عَنِ الْيَمِينِ وَالشَّمَائِلِ سُجَّدًا لِّلَّهِ وَهُمْ دَاخِرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کیا ان لوگوں نے اللہ کی مخلوقات میں سے کسی چیز پر بھی غور نہیں کیا؟ (انہوں نے دیکھا نہیں) کہ ہر چیز کا سایہ داہنی طرف سے بائیں طرف سے ڈھلتا رہتا ہے اور اللہ کے آگے سجدہ کرتے ہوئے ڈھلتا رہتا ہے اور یہ کہ سب اس کے آگے عاجز و درماندہ ہیں؟

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے : ﴿ أَوَلَمْ يَرَوْا ﴾ ” کیا انہوں نے نہیں دیکھا۔“ یعنی کیا اپنے رب کی توحید، اس کی عظمت اور اس کے کمال میں شک کرنے والوں نے نہیں دیکھا؟ ﴿إِلَىٰ مَا خَلَقَ اللّٰـهُ مِن شَيْءٍ  ﴾ ” ان چیزوں کی طرف جن کو اللہ نے پیدا کیا“ یعنی تمام مخلوقات کی طرف ﴿يَتَفَيَّأُ ظِلَالُهُ ﴾ کہ ’’ انکے سائے لوٹتے رہتے ہیں“ ﴿عَنِ الْيَمِينِ وَالشَّمَائِلِ سُجَّدًا لِّلّٰـهِ ﴾ ” ان کی دائیں طرف سے یا بائیں طرف سے، اللہ کو سجدہ کرتے ہوئے“ یعنی تمام اشیاء کے سائے، اللہ تعالیٰ کی عظمت و جلال کے سامنے نہایت عاجزی کے ساتھ سجدہ ریز ہوتے ہیں۔ ﴿ وَهُمْ دَاخِرُونَ ﴾ ” اور وہ جھکے رہتے ہیں۔“ یعنی وہ اللہ تعالیٰ کے سامنے ذلیل، مسخر اور اس کے دست تدبیر کے تحت مقہور ہیں۔ ان میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے جس کی پیشانی اللہ تعالیٰ کی گرفت میں اور اس کی تدبیر اس کے پاس نہ ہو۔