سورة النحل - آیت 44

بِالْبَيِّنَاتِ وَالزُّبُرِ ۗ وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہم نے ان رسولوں کو روشن دلیلوں اور کتابوں کے ساتھ بھیجا تھا اور (اسی طرح) تجھ پر بھی الذکر (یعنی قرآن) نازل کیا تاکہ جو تعلیم لوگوں کی طرف بھیجی گئی ہے وہ ان پر واضھ کردے نیز اس لیے کہ وہ غوروفکر کریں (اور ہدایت کی راہ پالیں)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ ﴾ ” اور ہم نے آپ کی طرف ذکر نازل کیا“ یعنی قرآن جس میں ہر وہ چیز مذکور ہے، جس کی بندوں کو ظاہری اور باطنی طور پر اپنے دینی اور دنیاوی امور میں سخت ضرورت ہے۔ ﴿لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ ﴾ ’’تاکہ آپ لوگوں کے سامنے ان باتوں کی وضاحت کریں جو ان کی طرف نازل کی گئیں“ اور یہ تبیین، الفاظ اور معانی دونوں کو شامل ہے۔ ﴿وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ  ﴾ ” اور تاکہ وہ غور و فکر کریں“ پس وہ اس میں غور و فکر کر کے اپنی استعداد اور اللہ تعالیٰ کی طرف اپنی توجہ کے مطابق، اس کے علم میں سے معانی کے خزانوں کا استخراج کریں۔